لوگو نے بہلول کو قاضی کی عدالت میں بلوایا، جرم یہ تھا کہ اُس نے امام ابو حنیفہ
کو دورانِ درس پتھر کھینچ مارا، بہلول نے کہا میں نے مارا ہے مگر انہیں نہیں لگا
جس پر استادِ محترم کے تمام طالب علم سیخ پا تھے
قاضی
نے امام ابو حنیفہ کو بلوایا اور مقدمہ شروع کیا
بہلول
سے پوچھا اُس نے ایسا کیوں کیا
بہلول
بولا میں نے کیا کیا؟
امام
ابو حنیفہ: ابھی تم نے سب کے سامنے مجھے پتھر کا ڈھیلا نہیں مارا کیا؟
... بہلول:
تو بھائی اس سے تجھے کیا فرق پڑا ، تو بھی مٹی سے بنا ہے اور وہ ڈھیلا بھی مٹی کا
تھا، ابھی تو تُو خود ہی اپنے شاگردوں کو سمجھا رہا تھا کہ امام جعفر صادق"
علیہ الصلواۃ والسلام" جو یہ فرماتے ہیں کہ ابلیس کو جہنم کا عذاب دیا جائے
گا وہ درست نہیں ہے کیونکہ وہ خود ناری مخلوق ہے، آگ سے بنا ہے اُس کو آگ بھلا کیا
تکلیف پہنچائے گئی
تُو
بھی خاکی ہے اور مٹی سے بنا ہے پھر بھلا مٹی کے ڈھیلے نے تجھے کیا تکلیف پہنچائی؟
امام
ابو حنیفہ: فضول بات نہ کرو تو نے وہ ڈھیلا اتنی زور سے مارا کے کہ میری پیشانی
میں درد ہو رہا ہے
بہلول:
آپ بھی غلط بیانی کر رہے ہیں اگر آپ کی پیشانی میں درد ہے تو ہمیں
دکھائی
کیوں نہیں دے رہا
بہلول
نے تُرکی با تُرکی جواب دیا
ابو
حنیفہ: اوہو کس احمق سے پالا پڑا ہے؟ عقلمند آدمی کیا کبھی درد بھی کسی کو نظر آیا
ہے؟
بہلول:
قبلہ اُستاد صاحب.... ابھی تو آپ اپنے شاگردوں سے فرما رہے تھے کہ امام جعفر صادق
علیہ الصلواۃ والسلام جو فرماتے ہیں کہ اللہ کو دیکھنا مُمکن نہیں.........میں اس
بات کو نہیں مانتا، بھلا جو چیز موجود ہے اسے نظر آنا چاہیے.... اسلیے اللہ کو
دیکھنا ممکن ہے تو اگر آپ ک سر میں درد ہو رہا ہے تو اسے ہمیں دکھائیے
ابو
حنیفہ زچ ہو گئے اور قاضی سے بولے
یہ
دیوانہ تو یوں ہی ادھر اُدھر کی ہانک رہا ہے، اس نے سب کے سامنے مجھے مارا ہے آپ
گواہیاں لے کر اسے سزا دیں اور کارائی ختم کریں
بہلول:
یا حضرت اگر مجھ ناچیز نے آپ کو مٹی کا ڈھیلا ماربھی دیا ہے تو اس میں مجھ دیوانے
کا کیا قصور؟
ابھی
آپ ہی تو اپنے شاگردوں سے فرما رہے تھے کہ آپ کو امام جعفر صادق علیہ الصلواۃ
والسلام کے اس قول سے بھی اختلاف ہے کہ وہ فرماتے ہیں
اچھا
یا برا کام کرنے والا خود اس کا زمہ دار ہےاور اس کے لیے جواب دہ ہے
جبکہ
آپ فرماتے ہیں کہ ہر فعل اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور بندہ اس کا زمہ دار نہیں
اس
لحاظ سے ڈھیلا میں نے آپ کو نہیں مارا یہ کام تو اللہ نے مجھ سے کروایا ہے
اس بات
کے لیے مجھے سزا کیوں
قاضی
صاحب آپ ہی انصاف کیجیے
ابو
حنیفہ لاجواب ہو گئے
قاضی
نے بہلول کے حق میں فیصلہ دے دیا اور کہا کہ یہ مقدمہ بہلول نے جیت لیا ہے.
کتاب:
آلِ محمد کا دیوانہ
بہلول
دانا
قصہ: 5
No comments:
Post a Comment